ناگپور، 13دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے آج نریندر مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ نوٹ بندی بغیر سمجھے سمجھے اٹھایا گیا قدم ہے اور یہ ملک کے غریبوں پر بدترین حملہ ہے۔کانگریس نے لیڈر نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ملک کے غریب لوگوں پر بدترین حملہ ہے،نوٹ بندی نے 45کروڑ لوگوں کی کمر توڑ دی ہے،اس سے غریب لوگ پریشان ہو رہے ہیں، میں نے اس پابندی سے کسی امیر آدمی کو متاثر ہوتے نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ یومیہ مزدوری پر کام کرنے والے بے روزگار ہو گئے ہیں،دیہی ہاٹ منڈیاں گزشتہ 30دنوں سے بند ہیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ دنیا بھر میں چھوٹے لین دین کارڈ سے نہیں نقدسے کئے جاتے ہیں،یہ مان لینا کہ کچھ ماہ میں ہندوستان تین فیصد سے 100فیصد کیش لیس ہو جائے گا، یہ ایک غیر معمولی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک وہم پیدا کیا گیا کہ نوٹ بندی کا قدم امیروں کو نقصان اور غریبوں کی مدد کیلئے اٹھایا گیا۔
دور دراز کے علاقوں کے لوگوں کی پریشانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی پریشانیوں کا تو ذکر ہی نہیں کیا جا سکتا۔شمال مشرق کی سات ریاستوں کے لوگوں کے مصائب کا تصور کیجیے،علاقے میں صرف 5000اے ٹی ایم ہیں جن میں سے 3500آسام میں ہیں اور زیادہ تر بند ہیں،انہیں نقد رقم کیسے ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے 65فیصد اے ٹی ایم میں کوئی نقد نہیں ہے۔چدمبرم نے کہا کہ حال میں ملک بھر سے 2000روپے کے نوٹوں کی برآمدگی نوٹ بندی سے پیدا ہونے والا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے۔